وضو کے دنیاوی فائدے

وضو کے دنیاوی فائدے

0
2914

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِ

وضو کے بارے میں جو یہ کچھ فضائل بتائے گئے ہیں، ان سے وہ فائدے پتہ چلتے ہیں جو ہمیں آخرت میں حاصل ہو نگے اور ایک مسلمان ہونے کے ناطے یہی ہماری زندگی کا مقصد بھی ہے لیکن اسکے علاوہ دنیاوی فائدے بھی بیشمار ہیں یہاں آپ کی جانکاری کے لئے کچھ کا ذکر کر رہے ہیں لیکن ایک بات دھیان میں رکھنی ضروری ہے که وضو ہمیشہ اسی نیت سے کریں که اللّٰہ کے حکم سے وضو کر رہیں ہیں نہ که دنیاوی فائدے کے لئے کیونکہ اسکا حکم ماننے سے جو نعمتیں اور برکتیں حاصل ہوتی ہیں وہ اور کسی سے نہی ملتی۔

وضو میں جسم کے ان حصوں کو دھونے اور صاف کرنے کا حکم ہے جو اکثر کُھلے رہتے ہیں اور باہر کی دھول،  مٹی اور جراثیم  ان پر لگتے رہتے ہیں جسکی وجہ سے طرح طرح کی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ دن میں پانچ بار وضو کرکے ان خطرناک بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ اب ہم وضو کے الگ۔الگ ارکان (Steps) کے دنیاوی فائدوں کا ذکر کرتے ہیں۔

ہاتھ دھونا:۔  دن بھر  ہاتھوں میں طرح طرح کی گندگی اور جراثیم (Germs) کے لگنے سے بہت سی بیماریاں جیسے نزلہ،  آئی فلو،  دمہ،  انپھلوئینزا،  ہیضہ اور ہیپیٹائٹس (اے) وغیرہ ہونے کا خطرہ بنا رہتا ہے۔  وضو میں ہاتھوں کو تین تین بار اچھی طرح دھونے کا حکم ہے یہاں تک که انگلیوں کے بیچ گھائییوں کو بھی اچھی طرح دھونے کو کہا گیا ہے اور جب دن میں پانچ بار یہ عمل کیا جائے تو ہاتھوں میں گندگی یا جراثیم کے رہنے کا کوئی مطلب ہی نہیں رہتا۔

کُلّی کرنا:۔  وضو میں تین بار کُلّی کرنے سے منھ اور دانتوں میں پھنسے ہوئے کھانے کے ذرّے(particles) باہر آ جاتے ہیں اور منھ صاف ہو جاتا ہے اگر یہ ذرّے صاف نہ ہوں تو سڑنے لگتے ہیں جس سے بہت سی بیماریاں ہونے لگتی ہے۔  آج ڈاکٹر دن میں دو بار دانتوں میں برش کرنے کو کہتے ہیں لیکن دینِ اسلام تو چودہ سو سال پہلے سے دن میں پانچ بار دانتوں میں برش یعنی مسواک کرنے کا حکم دیتا ہے اور برش سے تو صرف صفائی ہی ہوتی ہے لیکن مسواک کے تو اور بھی بہت سے فائدے ہیں جن میں سے کچھ ہم مسواک کے بیان میں ذکر کرینگے۔ کُلّی کرتے میں غرارے (Gargles) کرنے کا بھی حکم ہے جس سے ٹانسلس اور گلے کا کینسر جیسی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔

ناک میں پانی چڑھانا:۔  اچھی صحت کے لئے ہمارے پھیپھڑوں کو صاف ستھری ہوا چاہئیے جو ہمیں ناک سے سانس لینے سے ملتی ہے، ناک میں پانی چڑھانے سے ایک تو باہر سے آئے دھول کے ذرّے اور جراثیم (جو ناک کے بالوں میں پھنس جاتے ہیں) دھل جاتے ہیں اور صاف ستھری ہوا اندر جاتی ہے اور دوسرا  اسکا سب سے خاص فائدہ یہ ہوتا ہے که ناک میں  ایک مائکروسکوپک(Microscopic)  برش ہوتا ہے جس میں دکھائی نہ دینے والے ریشے (Bristles) ہوتے ہیں جو باہر سے حملہ کرنے والے مائکروسکوپک جراثیم (Germs) کو ختم کر دیتے ہے اسکے علاوہ دماغ کے نظام کو چلانے کے لئے ذمہ دار Lysozium System بھی ان ریشوں کے ذریعے ہی کام کرتا ہے اور ناک میں پانی ڈالنے سے پانی میں موجود برقی کِرنے    (Electric Rays) ان ریشوں (Bristles) کو طاقت پہنچاتی ہیں۔ اسلئے وضو میں ناک میں پانی ڈالنے سے بہت سی پیچیدہ (Critical) بیماریوں سے بچاؤ ہوتا ہے۔ ناک میں پانی ڈالنا دماغی وائرس کا بھی بہترین علاج بتایا گیا ہے۔

چہرہ دھونا عام طور پر چہرہ کھلے رہنے کی وجہ سے آس پاس کی دھول، گندگی اور طرح طرح کے کیمکلس(Chemicals) ہمارے چہرے اور آنکھوں پر لگ جاتے ہیں جسکی وجہ سے بہت سی خطرناک بیماریاں ہو سکتی ہیں وضو میں پورا چہرہ،  آنکھیں اور داڑھی کو اچھی طرح تین بار دھویا جاتا ہے جسکی وجہ سے وضو کرنے والا ان خطرناک بیماریوں سے بچا رہتا ہے مثال کے لئے آنکھوں کی ایک بیماری ہے جسمیں  آنکھوں کا پانی سوکھنے لگتا ہے اور پھر انسان اندھا ہو جاتا ہے۔ ڈاکٹر اس بیماری سے بچنے کے لئے بھنووں کو باربار بھگونے کی صلاح دیتے ہیں لیکن وضو کرنے میں بھنویں بھیگتی ہی ہیں لہذا وضو سے اس خطرناک بیماری سے بھی بچاؤ ہوتا ہے۔

ہاتھ کُہنیوں تک دھونا عام طور پر ہمارے بازو ڈھکے رہتے ہیں۔ اگر بازؤں کو ہوا اور پانی نہ لگے تو طرح طرح کی دماغی اور نفسیاتی بیماریاں ہو سکتی ہیں۔ وضو میں ہاتھ کُہنیوں تک دھوئے جاتے ہیں جس سے دل،  جگر (liver) اور دماغ کو طاقت ملتی ہے اور ان سے متعلق بہت سی جان لیوا بیماریوں سے بچے رہتے ہیں۔

مسح کرنا :۔ وضو میں سر،  کان اور گردن کا مسح کیا جاتا ہے۔  اس سے دماغ،  ریڑھ کی ہڈی اور کانوں کی بہت سی خطرناک بیماریاں جیسے سروائکل، لو (Sun Stroke)، گردن کا بخار اور پاگل پن وغیرہ سے بچا جا سکتا ہے۔ مسح کرنے سے اعصابی نظام (Nervous System) کو بھی طاقت ملتی ہے۔

پاؤں دھونا:۔  جب ہم چلتے ہیں تو پیروں پر ہی سب سے زیادہ گندگی لگتی ہے جسکی وجہ سے طرح طرح کی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ وضو میں پانوں کو ٹخنو سمیت اچھی طرح دھونے کا حکم ہے یہاں تک که انگلیوں کے بیچ کی گھائییاں بھی جو ذرا سی سوکھی رہ جائیں تو وضو نہیں ہوتا۔ آج ریسرچ سے یہ ثابت ہو چکا ہے که پاؤں دھونے اور انگلیوں کا خلال کرنے سے ڈپریشن،  نیند کی کمی،  دماغ کی خشکی اور تھکان وغیرہ سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

NO COMMENTS