پاک۔ ناپاک چیزوں کے بارے میں کچھ ضروری مسائل۔

پاک۔ ناپاک چیزوں کے بارے میں کچھ ضروری مسائل۔

0
2696

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیۡمِ

  • اگر ناپاک کپڑے میں پاک کپڑا لپیٹا اور اس ناپاک کپڑے سے یہ پاک کپڑا تھوڑا نم ہو گیا  اور نجاست کا رنگ یا بو اس پاک کپڑے میں آ گئے تو ناپاک ہو جائیگا۔ اگر بھیگ جائے تو ہر صورت میں ناپاک ہو جائیگا، چاہے اسکا رنگ/بو پاک کپڑے میں آئے یا نہیں۔
  • ناپاک کپڑا پہن کر یا ناپاک بستر پر سویا اور پسینہ آیا اگر پسینے سے کپڑا یا بستر بھیگ گیا تو بدن ناپاک ہو گیا ورنہ نہیں۔
  • بھیگے ہوئے پاؤں ناپاک زمین یا بستر پر اتنی دیر رکھے که پاؤں کی تری ناپاک زمین یا بستر پر لگ کر پاؤں کو لگی تو پاؤں ناپاک ہو جائیں گے جس سے نماز نہیں ہوگی۔

اکثر یہ دیکھنے میں آتا ہے که کچھ لوگ وضو کرنے کے بعد فرش یا کسی کارپیٹ وغیرہ (جسکے پاک ہونے کا کوئی اعتبار نہیں) پر گیلے پانوں سے جانماز  تک جاتے ہیں جسکی وجہ سے جانماز بھی ناپاک ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس میں احتیاط کی ضرورت ہے تاکہ نمازیں خراب نہ ہوں۔

  • شہیدِ فقہی کا خون جب تک اس کے بدن سے جدا نہ ہوپاک ہے۔
  • بلغمی رطوبت ناک یا مونھ سے نکلے نجس نہیں اگرچہ پیٹ سے چڑھے اگرچہ بیماری کے سبب ہو۔
  • اگر حرام جانور شریعت کے مطابق  ذبح کر لیا گیا تو اس کا گوشت پاک ہو گیا  لیکن اسکا کھانا حرام ہے ۔
  • انگور کا شِیرہ کپڑے پر پڑا تو اگرچہ کئی دن گزر جائیں کپڑا پاک ہے۔
  • چمگادڑ کی بیٹ اور پیشاب دونوں پاک ہیں۔
  • جو پرند حلال اُونچے اُڑتے ہیں جیسے کبوتر، مینا، مرغابی، قاز ،ان کی بیٹ پاک ہے۔
  • مچھلی اور پانی کے دیگر جانوروں اورکھٹمل اور مچھر کا خون اور خچر اور گدھے کا لعاب اور پسینہ پاک ہے۔
  • پیشاب کی نہایت باریک چھینٹیں سوئی کی نوک برابر ،  بدن یا کپڑے پر پڑ جائیں تو کپڑا اور بدن پاک رہے گا۔
  • جو خون زخم سے بہا نہ ہو پاک ہے۔
  • گوشت، تِلّی، کلیجی میں جو خون باقی رہ گیا پاک ہے اور اگر یہ چیزیں بہتے خون میں سَن جائیں تو ناپاک ہیں بغیر دھوئے پاک نہ ہوں گی۔
  • روئی کا کپڑا اُدھیڑا گیا اور اس کے اندر چوہا سوکھا ہوا ملا، تواگر اس میں سوراخ ہے تو تین دن تین راتوں کی نمازوں کا اعادہ کرلے اور سوراخ نہ ہو تو جتنی نمازیں اس سے پڑھی ہیں سب کا اعادہ کرے۔
  • حرام جانوروں کا دودھ نجس ہے، البتہ گھوڑی کا دودھ پاک ہے مگر کھانا جائز نہیں۔
  • چُوہے کی مینگنی گیہوں میں مل کر پِس گئی یا تیل میں پڑ گئی تو آٹا اور تیل پاک ہے ،ہاں اگر مزے میں فرق آجائے تو نجس ہے اور اگر روٹی کے اندر ملی تو اس کے آس پاس سے تھوڑی سی الگ کردیں باقی میں کچھ حَرَج نہیں۔
  • ریشم کے کیڑے کی بِیٹ اور اس کا پانی پاک ہے۔
  • ناپاک چیز کا دھواں کپڑے یا بدن کو لگے تو ناپاک نہیں۔ یوہیں ناپاک چیز کے جلانے سے جو  بھاپ  اُٹھے ان سے بھی نجس نہ ہو گا اگرچہ ان سے پورا کپڑا بھیگ جائے ، لیکن  اگر نجاست کا اثر (جیسے بو یا رنگ وغیرہ)  اس میں ظاہر ہو تو نجس ہو جائے گا۔   اسی طرح  اُپلے کا دُھواں روٹی میں لگا تو روٹی ناپاک نہیں ہوئی۔
  • سڑک پر پانی چِھڑکا جارہا تھا، زمین سے چھینٹیں اُڑ کر کپڑے پر پڑیں، کپڑا نجس نہ ہوا مگر دھولینا بہتر ہے۔
  • پاک مٹی میں ناپاک پانی مِلایا تو نجس ہو گئی۔
  • کُتّا بدن یا کپڑے سے چھو جائے، تو اگرچہ اس کا جِسْم تر ہو بدن اور کپڑا پاک ہے، ہاں اگر اس کے بدن پر نَجاست لگی ہو تو اور بات ہے یا اس کا لُعاب لگے تو ناپاک کر دے گا۔
  • کُتّے وغیرہ کسی ایسے جانور نے جس کا لُعاب ناپاک ہے آٹے میں مونھ ڈالا،تو اگر گُندھا ہوا تھا توجہاں اس کا مونھ پڑا، اس کو علیحدہ کردے باقی پاک ہے اور سُوکھا تھا تو جتنا تر ہو گیا وہ پھینک دے۔
  • آبِ مُستَعمَل پاک ہے (لیکن اس سے وضو، غصل نہیں کر سکتے اور نہ ہی کپڑے یا بدن کو پاک کر سکتے ہیں ) نوشا در پاک ہے۔
  • سوا سوئر کے تمام جانوروں کی وہ ہڈّی جس پر مردار کی چکنائی نہ لگی ہو اور بال اور دانت پاک ہیں۔
  • عورت کے پیشاب کے مقام سے جو رطوبت نکلے پاک ہے۔(8) کپڑے یا بدن میں لگے تو دھونا کچھ ضرور نہیں ہاں بہتر ہے۔
  • جو گوشت سَڑ گیا، اس میں  بدبُو  آگئی تو  اس کا کھانا حرام ہے  مگر وہ  نجس نہیں۔

NO COMMENTS